جرمنی میں ہونے والے ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں غائب ہونے والے 2 پاکستانی ایتھلیٹس کا اب تک پتہ نہ چل سکا۔
ذرائع کے مطابق دونوں ایتھلیٹس تین روز سے دیگر ایتھلیٹس کے ہمراہ نہیں ہیں۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے جرمنی میں منعقدہ ورلڈ یونیورسٹی گیمزمیں دو کھلاڑیوں کےغائب ہونے، ٹیم آفیشلز کے انتخاب کے معیار ، ڈسپلن اور لاجسٹک ایشوز کا نوٹس لے لیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کے لیے ڈائریکٹر پی ایس بی لاہور کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔کمیٹی 15 دن میں جامع رپورٹ پیش کرنےکی پابند ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ورلڈ یونیورسٹیز گیمز میں پاکستانی دستےکی شرکت میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ سوائے ایک کوچ کے تما م ٹیم آفیشلز ایچ ای سی یا جامعات کے افسران تھے جس سے شفافیت پر سوال اٹھے۔
مقابلے کے دوران دو طالب علم ایتھلیٹس کے لاپتہ یا فرار ہونے کی اطلاع دی گئی۔ گیمز میں خواتین کی چار ضرب چارسو ریلے ریس سے پاکستانی ٹیم کو نااہل قرار دیا گیا۔ ایک جوڈو ایتھلیٹ نے کوچ اور مناسب مقابلہ جاتی یونیفارم کے بغیر مقابلوں میں شرکت کی۔
تحقیقاتی کمیٹی ایچ ای سی کی جانب سے ایتھلیٹس اور ٹیم آفیشلز کے انتخاب کے طریقہ کار، بنیاد اور شفافیت کا جائزہ لےگی ،کمیٹی دستے میں شامل ہر آفیشل کی ذمہ داریوں کا تعین کرےگی جب کہ بے ضابطگیوں کے ذمہ داروں کا بھی تعین کرےگی۔